حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ نے فرمایا،
طاعت وہ چیز ہے کہ جب تک کسی نے کی نہیں جبھی تک وہ علیحدہ ہے، جہاں تھوڑی سی بھی کی پھر طاعت خود اس کو نہیں چھوڑتی۔ وہ چھوڑنا چاہتا ہے مگر یہ اوڑ اوڑ کر اس کو لپٹتی ہے۔
کر کے دیکھو، امتحانا” ہی سہی!
میں کہتا ہوں امتحان کرنے سے تو کیا بھولے سے بھی طاعت اگر ہوگی تو اثر ضرور کرے گی۔کپڑا بھولے سے رنگ میں گر جاۓ تو گو وہ بات نہ آۓگی کہ اگر کوئی قصدا” رنگتا مگر دھبے تو ضرور پڑ ہی جائیں گے۔
مواعظ اشرفیہ:مجموعہ جزہ و سزاء/ طلب الجنۃ، ص 302