میں نے تمہیں دیکھا ہے

flower5

ماثور دعاؤں میں

منثور ثناؤں میں

مامور ہواؤں میں

مسحور فضاؤں میں

میں نے تمہیں دیکھا ہے

خورشید کے تاروں مین

راتوں کے ستاروں میں

آنکھوں کے خماروں میں

یاروں کے نظاروں میں

میں نے تمہیں دیکھا ہے

برکھا کی پہواروں میں

ساون کی بہاروں میں

پودوں کی قطاروں میں

کوئل کی پکاروں میں

میں نے تمہیں دیکھا ہے

ہر قطرہ باراں میں

ہر ذرّہ تاباں میں

ہر برگ گلستاں میں

ہر روۓ درخشاں میں

میں نے تمہیں دیکھا ہے

گلزار میں، خاروں میں

کہسار میں غاروں میں

گنبد میں، میناروں میں

خلوت میں، ہزاروں میں

میں نے تمہیں دیکھا ہے

(حضرت مفتی محمود حسن گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ)