احمد تو عاشقی بمشیخیت ترا چہ کار
دیوانہ باش سلسلہ شد شد نشد نشد
(مجمع بڑھانے کی کوشش) فضول تو اسی درجہ میں ہے جب کہ
اس سےضروریات و معمولات میں خلل نہ ہو،
اگر اس کی بھی نوبت آنے لگے تو پھر سدراہ ہے۔
لوگ کہتے ہیں کہ ہماری نیت تو مخلوق کی ہدایت ہے،
سو یاد رکھو کہ
اصل مقصود اپنا وصول الی اللہ ہے،
دوسروں کا ایصال بھی اسی لئے مطلوب ہے کہ
اس کے ذریعہ سے ہم کو بھی وصول تام ہو جاۓ،
حق تعالی راضی ہوجائیں۔
ورنہ ایصال خلق خود بالذات مطلوب نہیں،
خصوص جبکہ مخل وصول ہونے لگے۔
پس اصلی کوشش اپنے وصول کے لئے کرنا۔
البتہ بدون کاوش اور گھیر گھار کے کوئی طالب آجاۓ اور اس
کی طلب بھی محقق ہوجاۓ
تو اس کی خدمت کردینے کا بھی مضائقہ نہیں، بلکہ طاعت ہے۔
باقی یہ کیا واہیات ہے کہ ساری کوشش سلسلہ بڑھانے ہی
کے لئے کی جاتی ہے اور
اپنے وصول کی فکر نہیں۔
وعظ: الوصل وہلفصل، خطبات حکیم الامت رح، جلد 15/ص 192
Assalam o Alaekum wa rahmatullah.Hazrat e wala ka hasb e moqa’a muzmoon parrh kay bauht tasalli huee.Wo badbakht lakh hamaray nabi e akram-Hazrat Muhammad Mutufa-Sallallaho wasallam, deen,aqdaar paye raqam tarazian karein,magar harf e moun bhi koin unka baal beeka nahin kar sakta.Balkeh unki shaan aur zikr mazeed barrh jatay hein.Hamein yahood o nasara ki musnooa’at ka boycott karna chaheay.Magar sawal ye haye keh koun koun si cheezoun ka ? Uski fehrist kahan say dasteeyaab ho sakti haye?
نه جب تك كٹ مرو ن مين خوا جه يثرب(ص) كى حر مت په
خدا شاهد هے كامل ميرا ايمان هو نهين سكتا
وعلیكم السلام و رحمة اللہ و بركاتہ
احقر عالم نھیں ھے۔ موٹی اور اصولی بات عرض ھے
خصوصاً وہ چیزیں جو انكے شعار میں سے ھیں، انكی امتیاذ ھیں، انكے مذہب، معاشرے اور طرز ذندگی كی خصوصیات ھوں یا ان سے اسلام دشمن كاموں میں مدد لی جا رہی ھو۔
اور
ان كا نعم البدل مسلمان معاشرے میں موجود ھو اور صرف احساس كمتری كی وجہ سے مسلمان ان كو استعمال كریں۔
جدید ایجادات عموماً ان میں شامل نھیں،