حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا،
ہمارے نزدیک حقیقت تصوف صرف علم با عمل ہے۔اور عمل وہی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم فرمایا ہے اور جو سالک کے اختیار میں ہے۔اس کے علاوہ سب چیزیں زائد ہیں اگر عطا ہو جائیں اور شیخ ان کو بتلا دے تو نعمت ہے اور قابل شکر اور عطا نہ ہوں یا عطا ہو کر زائل ہو جائیں تو ان کی تحصیل کی فکر یا ان کے زوال پر قلق طریق میں ناجائز اور باطن کے لئے سخت مضر ہے خواہ کچھ ہی ہو
بصائرحکیم الامت رح، ص 56