مجھے پھرغم ہی کیا ہے انکے منہ سے جب یہ سنتا ہوں
حضرت عارفی رح
مجھے پھرغم ہی کیا ہے انکے منہ سے جب یہ سنتا ہوں
حضرت عارفی رح
دے شراب ایسی مجھے اب جلد تر
اللهم صل صلاة كاملة وسلم سلاما تاما على
سيدنا ومولانامحمد وعلى اله وصحبه
فى كل لمحة و نفس بعدد كل معلوم لك
يا الله يا الله ياالله
حسن خود حسن ہوا تیرے حسین ہونے سے
Love is the flame which, when it blazes,
consumes everything other than the Beloved.
The lover weilds the sword of Nothingness
in order to dispatch all but God:
consider what remains after Nothing.
There remains but God: all rest is gone.
Praise to you, O mighty Love, destroyer of all other “gods.”
Rumi، رح
Mathnawi V, 588-590
وداع و وصل جداگانہ لذ تے دارند
صوفی نشود صافی تا در نکشد جامی
مولانا جامی رحمۃ اللہ علیہ
مجھے اپنی الفت کے قابل بنا
گفت آں اللہ تو لبیک ما ست
جہاں میں کہیں شورِ ماتم بپا ہے
کہیں فقر و فاقہ سے آہ و بکا
کہیں شکوہ جور و مکر و دغا ہے
غرض ہر طرف سےیہی بس صدا ہے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے
حضرت خواجہ عزیز الحسن مجزوب رحمتہ اللہ
نما یاں ہو نہ چہرے سے نہ آنکھوں سے نہ باتو ں سے
یا الہی!
بخش دے تمکین مجھ کو اور تلون سے بچا
جلوہ اقدس سے میرے قلب کو دے جگمگا
رحمۃ اللہ علیہ
جو مانگا ہے، جو مانگیں گے، خدا سے ہم وہی لیں گے