بے سوالی بھی نہ خالی جائیگی
دل کی بات آنکھوں سے پالی جائیگی
بے سوالی بھی نہ خالی جائیگی
دل کی بات آنکھوں سے پالی جائیگی
غریبم بے نوائیم خاکسارم یا رسول اللہ
ذرحمت کن نظر بر حال زارم یا رسول اللہ
صلی اللہ علیہ والہ وسلم
محبت ہے دور از سکون و مقام
مراتب کا ارماں ہے اس میں حرام
تڑپنا ! تڑپنا ! تڑپنا سدا
یہی کام ہے بس یہی ایک کام
حضرت بابا نجم احسن رح
محو تسبیح تو سب ہیں مگر ادراک کہاں
زندگی خود ہی عبادت ہے مگر ہوش نہیں
جگر رح
نہیں کچھ اور خواہش آپ کے در پر میں لایا ہوں
مٹا دیجۓ! مٹا دیجۓ ! یہاں مٹنے کو آیا ہوں
کوۓ نو میدی مرو کامید ہاست
سوۓ تاریکی مرو خورشید ہاست
(مایوسی کی گلی میں نہ جا، ابھی بہت امیدیں ہیں،
اندھیرے کی طرف نہ جا کیونکہ بہت سارے سورج موجود ہیں)
جو بار آسمان و زمیں سے نہ اٹھ سکا
تو نے غضب کیا دل شیدا اٹھا لیا
وہ اتنے تھے قریب کے دل ہی میں مل گۓ
میں جا رہا تھا دور کا ساماں کیۓ ہوۓ
خواجہ عزیزالحسن مجذوب رح
تو سمجھتا اسے کیوں حضوری نہیں
جب کہ دوری میں احساس دوری نہیں
(حضرت محمد احمد رح)
خيالك مونسى فى كل واد
ووصلك مقصدى فى كل ناد
چوٹ پہ چوٹ کھا کے جی، زخم پہ زخم کھا کے پی
آہ نہ کر لبوں کو سی، عشق ہے دل لگی نہیں
نہ ہونا ہاۓ کیا ہو گا ہمارا
کہ ہونے پر نہ ہونے کا گماں ہے
الفت کے لیۓ موت ہے حاصل جو سکوں ہو
عشاق کے دل پر تو چلا کرتے ہیں آرے
حضرت بابا نجم احسن رح
یہ ناؤ لگے پار یہ ممکن ہی نہیں ہے
ہوتے نہیں دریاۓ محبت میں کنارے
حضرت بابا نجم احسن رح